رس، دوائیاں، ماچس ،موبائل فون ، کمپیوٹرز ہر چیز پہنچ سے باہر

1 Jan, 2022 | 05:17 PM

 ویب ڈیسک : حکومت کی جانب سے پیش کیے جائے والے منی بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح کو 17 فیصد کرنے اور تقریباً 150 اشیا پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ڈبل روٹی، بن، رس، بسکٹ اور بیکری کا سامان، دوائیاں، ماچس ،موبائل فون ، کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اب ہر چیز ہوگی پہنچ سے باہر۔

  رپورٹ کے مطابق  منی بجٹ کے مطابق شیرخواربچے کے دودھ پر اب 17 فیصد ٹیکس لگے گا ۔فارماسیوٹیکل مصنوعات کے خام مال پر 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگے گایعنی دوائیاں بھی مہنگی ہوں گی ر بیکریوں میں تیار ہونے والی ڈبل روٹی اور دیگر بیکری مصنوعا ت جیسے رس ، بن   بسکٹ  پر بھی 17 فیصد ٹیکس  نافذ ہوگا ۔کھلی فروخت ہونے والی سرخ مرچ پر بھی 17 فیصد ٹیکس لگے گا۔ امپورٹڈ دہی، پنیر، مکھن، کریم، دیسی گھی، چینی پر ٹیکس 10 فیصد سے بڑھ کر 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔وفاقی اور صوبائی ہسپتالوں کی طرف سے درآمد کردہ یا عطیہ کردہ سامان پر 17 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے گا اور مانع حمل ادویات پر بھی ٹیکس لگے گا۔آئوڈائزڈ نمک، کچے پولٹری آئٹمز جیسے نگٹس، شامی کباب وغیرہ بھی مہنگے ہوجائیں گے ۔ کپاس کے بیج پر ٹیکس لگے گا۔چاندی اور سونے پر جی ایس ٹی 1 فیصد سے بڑھ کر 17 فیصد اور زیورات پر بھی 17 فیصد ہو جائے گا۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور سیاحوں کے ذریعے درآمد کیے گئے ذاتی استعمال کے ملبوسات اور ذاتی سامان پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔پرسنل کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ کمپیوٹرز، نوٹ بکس، چاہے ملٹی میڈیا کٹ کو شامل کیا جائے یا نہ کیا جائے، کو بھی نئے ٹیکس کا سامنا کرنا پڑے گا۔ماچس پر بھی 17 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ ڈیری پروڈکٹس بنانے میں استعمال ہونے والی مشینری اور سامان پر پانچ فیصد کی جگہ 17 فیصد ٹیکس لگے گا جس سے تمام اقسام کی ڈیری پراڈکٹس مہنگی ہونے کا امکان ہےموبائل فونز پر فکسڈ ریٹ کی جگہ 17 فیصد ٹیکس لگے گا اور موبائل فون کالز پر ٹیکس بھی 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کیا جائے گا۔ موبائل فونز مقامی طور پر بنانے والی انڈسٹری کو بھی مشینری کی درآمد پر 17 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

وزیر خزانہ کے اس دعوے کہ منی بجٹ سے غریب آدمی متاثر نہیں ہو گا، کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماہر ین کا کہنا ہے ماچس غریب آدمی استعمال کرتا ہے اسی طرح غریبوں کا ناشتہ اب بھی رس اور چائے ہے۔ دوائی غریب اور امیر میں فرق نہیں دیکھتی ۔ لیکن اب غریب کے لئے ناقابل رسائی ہوجائے گی ۔  10 روپے والی  کھلی مرچ اور مصالحے  کا ساشے پیک غریب ہی خریدتا ہے امیر  لوگ  توکلو آدھ کلو کا پیکٹ خریدتے ہیں ماہرین نے  وزیر خزانہ کے دعوے  کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی بجٹ مہنگائی کی نئی لہر کو جنم دے گا۔

 اسی طرح درآمد کیے گئے خام مال پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی گئی ہے یا اس پر سیلز ٹیکس کی شرح کو بڑھا دیا گیا ہے جس سے یہ خام مال مہنگا ہو گا جو پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث بنے گا اور صنعت کار عام صارفین کو زیادہ مہنگی مصنوعات بیچے گا جس کے خریدار امیر و غریب سب ہوتے ہیں۔

 ماہرین کا دعوی تھا کہ حکومت آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی قسط لینے کے لیے لوگوں کی جیب سے دو ارب ڈالر نکالنے جا رہی ہے۔منی بجٹ کی منظوری کے بعد لوگوں کی قوت خرید میں کمی آئے گی جو ایک غریب آدمی کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے مزید مشکلات کا شکار بنائے گا۔

  

مزیدخبریں