(علی ساہی)خواتین کوتحفظ دینے کےلئے آئی جی پنجاب کا اہم حکم نامہ،لاہورسمیت پنجاب بھرکےتمام اضلاع میں خواتین وبچوں کے کے ساتھ زنا،بدفعلی،زنابالجبر ،پورنوگرافی سمیت دیگرمتعلقہ کیسز کی تفتیش کےلئے سپیشل سیکسوئل آفنسز انوسٹی گیشن یونٹس قائم کرنے کاحکم دے دیا۔
خواتین اوربچوں کوتحفظ دینے کےلئے نئے قانون کےتحت پولیس کی جانب سے علیحدہ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہےجس کی بنیادی وجہ دن بدن خواتین اوربچوں کے ساتھ زیادتی وبدفعلی کے کیسز میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔گزشتہ سال لاہور میں 520 سے زائد جبکہ پنجاب بھرمیں 45سو سے زائد خواتین کے ساتھ ریپ،گینگ ریپ سمیت دیگر کیسزرپورٹ ہوئے۔
لاہورسمیت پنجاب بھرمیں خواتین افسران واہلکاروں پرمشتمل خصوصی یونٹس قائم کرکے 3دن میں رپورٹ آئی جی افس بھجوانے کی ہدایت کی ہے۔خصوصی یونٹس ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں کیسزکی تفتیش کریں گے۔کیسز کی تفتیش کے لئے 2شیڈول جاری کئے گئے ہیں۔شیڈول ون میں بدفعلی کی کوشش پراغوا وہراسگی کی دفعات شامل ہوں گی۔
بچوں کے ساتھ بدفعلی کی ویڈیوزبنانے پر کرائم ایکٹ کی دفعات شامل ہوں گی۔بچوں کوبدفعلی کا نشانہ بنانے پردہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی۔شیڈول ون کی تفتیش خصوصی یونٹ کرے گا اور رپورٹ ایس پی انوسٹی گیشن کو کرے گا۔
شیڈول 2میں خواتین کےزیادتی،تیزاب گردی،جسم فروشی کروانے پردہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی جائیں گی۔شیڈول کے کیسز کومتعلقہ ایس ڈی پی اوخصصوصی یونٹ کوتفتیش کے دوران سپروائز کرے گا۔خصوصی یونٹ کا مقصدخواتین اوربچوں کے متعلقہ کیسزکی تفتیش کوبروقت مکمل کرکے ملزمان کو سزائیں دلوانا ہے۔