سال 2020 میں لاہور شہر کی ترقی کیلئے کئی سنگ میل عبور کئے گئے

1 Jan, 2021 | 10:54 PM

Shazia Bashir

درنایاب: سال دوہزار بیس میں لاہور شہر کی ترقی کے لئے کئی سنگ میل عبور کئے گئے، ایل ڈی اے نے شہر میں انڈر پاس، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ سمیت کئی منصوبے مکمل کئے وہیں ڈی ایچ اے اور لاہور کنٹونمنٹ بورڈ  کی پرفارمنس صفر رہی۔

 

  تفصیلات کے مطابق دوہزار بیس میں جہاں تلخ یادیں رہیں وہیں لاہور شہر کی ترقی کو روکنے کی سیاست کا بھی تبدیلی سرکار نے کھل کر مقابلہ کیا، لاہور ڈویپمنٹ اتھارٹی نے لاہور شہر میں چین کی معاونت سے پانچ سال سے زیر تعمیر ماضی کی حکومت کا دیرینہ پراجیکٹ اورنج لائن کو چلا کر بزدار سرکار نے اچھی روایت قائم کی۔

 گلبرگ، کینٹ اور ڈیفینس کی گھمبیر ٹریفک کے لئے ستانوے کروڑ کی مالیت سے چھ ماہ میں لعل شہباز قلندر انڈر کو مکمل کرنے کا سہرا بھی بزدار سرکار کے سر ٹھہرا، واسا نے تیرہ کروڑ سے بارشی پانی کا سٹوریج ٹینک مکمل کیا۔

 

 تین کروڑ سے زائد لاگت سے لاہور شہر کے ماتھے کا جھومر ٹھوکر نیاز بیگ کو بھی خوشنما بنایا اور گیٹ وے پراجیکٹ کو مکمل کردیا، دوہزار بیس میں جہاں پرانے اور نئے میگا منصوبے مکمل ہوئے وہیں شہر میں انفراسٹرکچر، صحت اور تعلیمی منصوبوں پر مبنی ساٹھ ارب کا ڈویلپمنٹ پیکج بھی دیا جبکہ متوسط طبقے کے پینتیس ہزار گھرانوں کے لئے نیا پاکستان اپارٹمنٹس منصوبے کی بھی منظوری دے دی گئی۔

  ایل ڈی اے نے وزیراعلی کے ویژن کے مطابق میگا پراجیکٹس مکمل کرکے شہریوں کے لئے کھول دئے مگر ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی اور لاہور کنٹونمنٹ بورڈ نے میگا پراجیکٹس کے حوالے سے مایوس کیا۔

 

ایل ڈی اے نے شہر میں جہاں کئی میگا پراجیکٹس مکمل کئے اور شہریوں کو فائدہ پہنچایا وہیں ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ ایک بھی پراجیکٹ نہ بنا سکا۔

       

مزیدخبریں