2021ء کا پہلا مقدمہ تھانہ ڈیفنس سی میں درج

1 Jan, 2021 | 10:56 AM

Sughra Afzal

لوئر مال (علی ساہی)2020ء ختم ہوگیا لیکن لاہور میں جرائم کے خاتمے کا کوئی کوئی فارمولہ کام نہ آیا، حکومت کے من پسند افسر کی بطور سی سی پی او تعیناتی کے بعد مزید حالات خراب ہوگئے، افسرجرائم کنٹرول کرنے کی بجائے آپس کی لڑائیوں میں پڑگئے۔

گزشتہ 3 ماہ کے دوران لاہور میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا اورعوام چوروں ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر نظر آئی ہے،2020  بچوں کے خلاف جنسی جرائم کے حوالے سے خوفناک سال رہا , شہر میں دو سو بیس واقعات رپورٹ ہوئے ,دو بچوں اور ایک بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا  حقائق دیکھیں جائیں تو سی سی پی او کا آئے روز افسر سے تضحیک آمیز اور نامناسب رویے نے پولیس ٹیم کا مورال گرا دیا، سی سی پی اوعمر شیخ کے لاہورپولیس کے افسروں سے پہلے اجلاس کے بعد سابق آئی جی شعیب دستگیر نے مزید کام کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ اجلاس میں انکے خلاف سی سی پی اونے باتیں کی تھیں، اگلے شکار سابق ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار رویے سے دلبرداشتہ ہو کر چھوڑ گئے۔

سال 2021ء کا پہلا مقدمہ تھانہ ڈیفنس سی جبکہ سال2020ء کا آخری مقدمہ تھانہ کاہنہ میں درج ہوا، کاہنہ پولیس نے ملزم سہراب سے منشیات برآمد ہونے پر مقدمہ درج کیا جس سے تحقیقات جاری ہیں جبکہ نئے سال 2021ء کا پہلا مقدمہ ڈیفنس سی پولیس نے ملزم فیاض کے خلاف درج کیا، ملزم فیاض کو گرفتار کر کے پولیس نے ملزم کے قبضہ سے 520لیٹر شراب برآمد کر لی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمات درج کر کے تحقیقات جاری ہیں

مزیدخبریں