(وقار گھمن)تین سال سے پنجاب اسمبلی میں پڑا شیشہ سموکنگ ممنوع بل پاس نہ ہوسکا۔ شہر میں منشیات کےعادی افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہونے لگا۔ ڈرگ ایڈوائزری ٹریننگ حب نے منشیات کے استعمال اور روک تھام کے اقدامات کے حوالے سے دو ہزار سترہ کی رپورٹ پیش کردی۔
ڈرگ ایڈوائزری ٹریننگ حب میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال، تعلیمی اداروں میں منشیات کے رحجان، منشیات کی فروخت، فٹ پاتھوں ،پارکوں اور باغوں میں کھلے عام نشہ کا استعمال، علاج معالجہ کی سہولتوں اور دیگر ایشو پر سالانہ رپورٹ 2017 پیش کی گئی۔ رپورٹ کنسلٹنٹ انسدادِ منشیات مہم سید ذوالفقار حسین نے پیش کی۔ اس موقع پر ایم اینڈ ای آفیسر ڈاکٹر اکرام ، انچارج سکول پروگرام سید محسن اور دیگر موجود تھے۔سیدذوالفقار نے میڈیا کو بتایا کہ 2017میں نوجوانوں میں منشیات کے نئے رحجانات کو فروغ ملا۔
مارچ 2018 تک لاہور کے دس سکولز، دس کالجز اور 6 جامعات کو بین الاقوامی سٹینڈرز کے اصولوں کے مطابق سموک اینڈ ڈرگ فری کیمپس کا درجہ حاصل ہو جائے گا، جن میں 3سکولز 1کالج اور 2 یونیورسٹیاں سموک اینڈ ڈرگ فری کیمپس بن چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور کے 25 مقامات پر نشہ کرنے والے افراد اور گھروں سے بھاگے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت کی جانب سے اسمبلی سے شیشہ سموکنگ اور خریدوفروحت کے حوالے سے پیش کیا گیا تھا۔ بل تین سال بعد بھی پاس نہیں ہوسکا۔
مزید دیکھئے: