بنی گالا سب جیل منتقلی کے بعد بشریٰ بی بی کی صحافیوں سے پہلی مرتبہ گفتگو سامنے آ گئی

1 Feb, 2024 | 10:24 PM

حارث وڑائچ:  توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ملنے کے بعد اڈیالہ جیل سے  بنی گالا پیلس کی سب جیل میں منتقلی کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا بیان سامنے آ گیا۔

بشریٰ بی بی نے جمعرات کے روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے ڈیل کے تحت بنی گالا بھیجا گیا ہے تو ڈیل کینسل کرلیں، مجھے جیل رکھ لیں۔میرے گھر کو سب جیل بنادیا گیا، وہ کوئی ہوٹل تو نہیں۔انسان خود گرفتاری کے لیے جیل آگیا اور کیا ہوسکتا ہے۔
اڈیالہ جیل میں بشری بی بی نے جمعرات کے روز پہلی مرتبہ صحافیوں سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا  تھا کہ مجھے سملی ریسٹ ہاوس لے کر جارہے ہیں۔

بشریٰ بی  بی نے کہا ہم بزدل نہیں سچے لوگ ہیں، زندگی میں غلط کام نہیں کیا۔ ہمارا ایمان مضبوط ہے، اور ایمان کی وجہ سے یہاں کھڑے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مذاکرات کے لیے میری طرف بہت سے لوگ بھیجے گے۔ میں یہاں پہنچتی تھی تو بھول جاتی تھی کہ خان صاحب کو کیا پیغام دینا ہے۔ مجھے لگ رہا ہے، یہ سب مجھے ذلیل کرنے کی پلاننگ ہے۔مجھ سے رابطے کے لیے حلف لیے گے۔ ایک سوال کے جواب مین انہوں نے کہا زندگی موت کی بات ہے قرآن پر ہاتھ نہیں رکھتی۔ مجھ سے اِن ڈائریکٹ رابطے کیے گے، کمزور عورت نہیں۔ اپنی شرمندگی چھپانے کے لیے مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا۔عمران خان کو خراب اور پارٹی کو ڈی مورلائزڈ کرنے کے لیے سب کیا گیا۔ قرآن پاک میں منافق اور شیطان سے اللہ نے نفرت فرمائی ہے۔ نیکی داڑھی اور پردے میں نہیں ہے۔

مزیدخبریں