بلوچستان کےچار علاقوں میں دستی بم ، کریکرحملے، فائرنگ، 5 افراد زخمی

1 Feb, 2024 | 08:52 PM

سٹی42: بلوچستان کےچار  علاقوں میں دستی بم  اور کریکر کےحملوں  اور فائرنگ کے  نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوگئے۔ 

 ایس ایچ او سٹی مستونگ عبدالفتاح کے مطابق نامعلوم افراد نے سنٹرل جیل مستونگ پر دستی بم حملہ کیا جس کے نتیجے میں جیل ایک سپاہی زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا،  زخمی اہلکار کا نام مدثر بتایا گیا ہے۔

 دوسرا واقعہ تربت کے پارک ہوٹل کے قریب پیش آیا جہاں دستی بم حملے اور فائرنگ کی اطلاعات ملی ہیں لیکن تاوقت کسی بھی نقصان کے بارے میں معلومات سامنے نہیں آئیں۔  پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ صوبائی و قومی اسمبلی کے امیدوار ڈاکٹر مالک بلوچ کی رہائشگاہ کے قریب ہوا، اس کے علاوہ پولیس کا کہنا ہے کہ تربت کے علاقے گہنہ سے بھی نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی اطلاعات ملی ہیں لیکن کسی بھی قسم کے نقصان کے بارے میں اطلاعات نہیں ملیں۔

 اسی طرح کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ ارباب گیٹ کے قریب نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو زور دار دھکاکے سے پھٹ گیا تاہم دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

 پولیس تھانہ ڈیرہ اللہ یار کی حدود میں قومی شاہراہ بھٹی ہوٹل کے قریب کریکر دھماکہ ہوا جسکے باعث چار افراد زخمی ہوگئے، پولیس کے مطابق نامعلوم موٹر سائیکل سوار ہوٹل کے قریب کھڑے ٹرک کے نیچے کریکر پھینک کر فرار ہوگئے، دھماکے سے قریب کھڑے چار افراد جن میں احسان مغیری، 14 سالہ محمد سانول، ریاض لاشاری اور ایک نامعلوم شامل ہیں زخمی ہوگئے جنہیں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

 ڈاکٹروں کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او تھانہ ڈیرہ اللہ یار قادر رند، ڈی ایس پی سرکل ڈیرہ اللہ یار محمد داود کھوسہ، الیکشن مانیٹرنگ آفیسر محمد ارسلان، طارق علی بہرانی، بم ڈسپوزل کا عملہ اور پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر جائے وقوع کا معائنہ کیا اور شواہد اکھٹے کی۔

 جائے وقوع پر موجود ایس ایچ او قادر رند نے بتایا کہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی ہے جلد ہی ملزمان کا سراغ لگا کر گرفتار کیا جائے گا اور  انتخابی مہم کو سبوتاژکرنے والے عناصروں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

 اسی طرح  پنجگور میں چتکان کے مقام پر  ڈی سی آفس پر دستی بم حملہ ہوا جس میں دستی بم ڈی سی آفس کے صحن میں گر کر پھٹا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ خضدار کے  زہری بازار میں اتحادی جماعتوں جمعیت علماءاسلام اور بی این پی کے انتخابی دفتر پر دستی بم سے حملےمیں بھی کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

 نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان اور الیکشن کمیشن  نے بلوچستان میں تخریب کاری کے واقعات کا نوٹس  لیتے ہوئے رپورٹ طلب  کرلی ہے۔

مزیدخبریں