ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شاہد خاقان نے استعفیٰ کیوں دیا؟مفتاح اسماعیل نے وجہ بتادی

شاہد خاقان نے استعفیٰ کیوں دیا؟مفتاح اسماعیل نے وجہ بتادی
کیپشن: miftah ismail
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:مفتاح اسماعیل نے شاہد خاقان عباسی کے پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کی وجہ بتادی۔ کہاشاہد خاقان نے مریم نواز کو اسپیس دینے کے لیے استعفیٰ دیا۔

شاہد خاقان نے استعفیٰ کیوں دیا؟مفتاح اسماعیل نے وجہ بتادی۔ ہم نیوز کے پروگرام صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ شاہد خاقان نے پارٹی کے سئنیر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ  مریم نواز کو اسپیس دینے کے لیے دیا۔

مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ شاہد خاقان  عباسی نے 3سال پہلے نوازشریف سے اس بارے میں بات کی تھی۔ انہوں نےکہا تھا کہ مریم نواز  کے ہاتھ میں پارٹی کی کنجی دی گئی  تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔ شاہد خاقان عباسی کہہ چکے تھے کہ مریم نواز کوعہد ہ ملاتو وہ اور دیگر سینئر رہنما پیچھے ہٹ جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی پارٹی میں سینئر سیاستدان ہیں ،اب مریم نواز سینئر ہوگئیں، شاہد خاقان عباسی نے خاموشی بہتر سمجھی اور ایک طرف ہوگئے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔ اس حوالے سے افواہیں چل رہی ہیں جن میں صداقت نہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیااسحاق ڈار نے آکر توڑدیا۔یہ تو ایسا ہے کہ ہم اپنے ہی خنجر سے زخمی ہوئے ہوں۔پاکستان میں جو بھی وزیرخزانہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کرتاہے دوسرا آکر توڑ دیتاہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ کریڈایبلٹی دیکھنی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف گئے تو پیپلزپارٹی الزام لگاتی رہی ،ن لیگ آئی تو اس کا بھی الزام یہی تھا۔وزرا،بیوروکریٹ اچھے ہوتے ہیں طریقہ حکمرانی درست نہیں ہوتا۔وزرا کوعہدوں سے ہٹانا پارٹی کے قائد کا صوابدید ہوتاہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس آئی ایم ایف کے سواکوئی راستہ نہیں۔ہمارے قرض کی ادائیگی آئی ایم ایف کے ذریعے ہی ممکن ہے۔آئی ایم ایف کے پیسوں کی قسط اہم نہیں ،اس کے پروگرام میں رہنا اہم ہے۔ہم پر 30سال سے قرضوں کا بوجھ ہے۔

اس سے قبل آئی ایم ایف نے اضافی ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا، اسحاق ڈار نے یقین دہانی کرا دی۔انہوں نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے سخت شرائط رکھی ہیں،بجلی کی قیمتیں بڑھانی ہوں گی۔بجلی کی قیمت بڑھانےکی شرط حکومت کے لیے پریشان کن ہے۔افراط زر کی وجہ سے مہنگائی کم ہونے کے امکانا ت نظر نہیں آرہے۔45سال بعدبھی ہم آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ قطر ،یواے ای ،یواین ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی بات کی۔پاکستان قرض لے کر قرض ادا کرتاہے جو پرانی روش ہے۔پاکستان کے پاس معیشت چلانے کا بہتر پلان ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایمرجنگ پاکستان سمینار کا مقصد عوام میں آگاہی پید اکرنا ہے ۔ایوانوں میں عوامی مسائل پر بات چیت نہیں ہوتی۔30سال سے ہماری طرز حکمرانی بہت بری ہے۔خواتین ،بچے ،معیشت ،تعلیم ،صحت ،مہنگائی ،بےروزگار ی پر کوئی بات نہیں کرتا۔