سٹی 42: وزیراعظم عمران خان کاکہناہے کہ عوام پرمہنگائی کے باعث مشکل وقت آیاہواہے،ہمیں اس بات کا مکمل احساس ہے،ہرہفتے مہنگائی کی کمی کیلئے میٹنگ کرتاہوں،عوام تھوڑا صبرکریں حالات جلد ٹھیک ہونگے۔
وزیراعظم عمران خان کے ٹیلی فون کے ذریعے عوام کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں آج کوروناویکسین پہنچی ہے، کوشش ہے سب سے پہلے فرنٹ لائن ورکرزکوویکسین لگوائی جائے،حکومتی پالیسی کے مطابق سب سے پہلے کوروناویکسین ہیلتھ ورکرزکولگائی جائیگی،پوری کوشش ہوگی کہ رواں سال تمام شہریوں کوکوروناویکسین فراہم کی جائے،ہیلتھ ورکرزکے بعدبزرگ شہریوں کوکوروناویکسین لگائی جائےگی۔
انہوں نے کہاکہ زندگی میں جوکام کئے لوگوں نے کہایہ نہیں ہوسکتا،زندگی میں ہمیشہ بڑے بڑے اہداف رکھے، وزیراعظم نے کہاکہ ریاست مدینہ میں کوئی قانون سے بالاترنہیں تھا،ریاست مدینہ میں میرٹ تھی،انسانی حقوق تھے،ہمارے نبی کاآخری خطبہ تمام انسانی حقوق کاچارٹرہے،تعلیمی اداروں میں سیرت النبی کامضمون پڑھانے کی تجویززیرغورہے،ہمارے نبی کاآخری خطبہ انسانی حقوق چارٹرکی عظیم مثال ہے۔
انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان دنیامیں بڑاسیاحتی مرکزبن سکتاہے،پن بجلی سے مستفیدہونے کیلئے گلگت بلتستان میں گرڈ سٹیشن بنائیں گے، عمران خان نے کہاکہ بلوچستان میں ترقیاتی کام آسان نہیں،بلوچستان کے سیاسی لوگوں نے بھی اس علاقے کونقصان پہنچایاہے، بلوچستان میں مضبوط بلدیاتی نظام بہت ضروری ہے،بلوچستان کی تاریخ کاسب سے بڑاپیکیج دیاہے۔
وزیراعظم کاکہناتھا کہ امریکا ،ملائیشیاسمیت دیگرممالک میں لوگ بینکوں سے قرضہ لیکرگھربناتے ہیں،باہرکے ملکوں میں گھرلینے کیلئے 80 فیصدافرادبینکوں سے قرضہ لیتے ہیں،انہوں نے کہاکہ مغرب کونہیں پتہ ہم اپنے نبی سے ہرچیزسے بڑھ کر محبت کرتے ہیں،فرانس میں جب گستاخی ہوئی توصرف میں نے اورصدرایردوان نے آوازاٹھائی،فرانس واقعہ کے بعدتمام اسلامی ملکوں کے سربراہان کوخطوط لکھے، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کےخلاف صدرایردوان اورمیں نے بات کی۔جب تک ملکرپریشرنہیں ڈالیں گے،نامو س رسالت کامسئلہ حل نہیں ہوگا،ہم آگاہ ہیں کہ مغرب میں اسلام کےخلاف پروپیگنڈہ کیاجارہاہے، میری کوشش ہے کہ اس مسئلے پرپوری امت مسلمہ کواکٹھاکروں،میں نے اورصدرایردوان نے اس معاملے پرسٹینڈلیاہواہے۔
انہوں نے کہاکہ جس ملک میں قانو ن نہیں ہوتاوہ ملک ترقی نہیں کرسکتا،کرپٹ سربراہان مملکت جب آتے ہیں تووہ ملک کولوٹ کرپیسہ باہرلے جاتے ہیں،مہاتیرمحمدملائیشیاکوخوشحال ملک بناکرگئے،مہاتیرکے جانے کے بعدوہاں بھی پاکستان کی طرح کرپٹ حکمران آئے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ڈاکووَں کایونین مجھ پرڈھائی سال سے پریشرڈال کراین آراومانگ رہے ہیں،مشرف کے دورمیں اتنے قرضے نہیں تھے،جتنے پچھلے10سالوں میں چڑھے،مشرف نے سب سے بڑاظلم یہ کیاکہ ان دوبڑے چوروں کواین آراودیا،سرے محل کیس میں آصف زرداری کواین آراودےدیاگیا،حدیبیہ پیپرمل کیس میں این آراودےکرپاکستان کانقصان کیاگیا،اپوزیشن کواین آراودیاتوملک سے غداری ہوگی ۔
انہوں نے کہاکہ روپے کی قیمت گرنے سے مہنگائی بڑھتی ہے،غربت میں اضافہ ہوتاہے،دوسال موسم کی تبدیلی کی وجہ سے گندم کی پیداوارکم ہوئی،چینی اورگندم ہمیں باہرسے منگوانی پڑی۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے خلاف فارن فنڈنگ کاکیس کرکے انہوں نے خودکوعذاب میں ڈال دیا،میں توآج بھی نمل اورشوکت خانم کیلئے فنڈز اکٹھاکرتاہوں،پی ٹی آئی واحدجماعت ہے جنہوں نے سیاسی فنڈریزنگ کی،سب سے زیادہ فنڈزاوورسیزپاکستانیوں نے دیئے، جنہوں نے ہمیں فنڈکیاہے،40ہزارڈونرزکے نام موجودہیں،یہ لوگ 100ڈونرزکے نام بھی نہیں بتاسکتے،کیافضل الرحمان بتاسکتے ہیں کہ ان کولیبیانے پیسے نہیں دیئے،کیانوازشریف بتاسکتے ہیں کہ انہوں نے اسامہ بن لادن سے پیسے نہیں لیے تھے،10سالوں میں 2بڑے ڈاکووَں نے جس طرح ملک کولوٹاہے ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ ماضی کی حکومتوں نے قبضہ گروپوں کوپالاتھا،ن لیگ نے قبضہ مافیاکوپناہ دی تھی،جن زمینوں کو بلڈوزکیاجارہاہے ان لوگوں نے اس پرقبضے کیے تھے،مکمل انکوائری کے بعدقبضہ مافیاکے گھرگرائے جارہے ہیں۔