(سعدیہ خان) زگ زیگ ٹیکنالوجی بھٹہ مالکان کیلئے وبال جان بن گئی پنجاب میں زگ زیگ ٹیکنالوجی کا تجربہ فلاپ ہوگیا، بھٹہ مالکان نے حکومت اور محکمہ ماحولیات کے آگے ہاتھ جوڑ دئیے۔
گیلے کوئلہ کے استعمال سے زگ زیگ ٹیکنالوجی کابلور بار بار ناکارہ ہونے سے بھٹہ مالکان کو لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ کل 7 بھٹے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیے جا سکے۔ بھٹہ ایسوسی ایشن کے مطابق پنجاب میں چلنے والے اینٹوں کے بھٹے پر کوئلہ استعمال کیا جاتا ہے، گیلا کوئلہ ہونے سے زگ زیگ ٹیکنالوجی کابلور دو ماہ میں ہی ناکارہ ہو جاتا ہے، ایک بلور کی قیمت 6 لاکھ روپے ہے دو ماہ بعد بلورز تبدیل کرنے سے مالی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
بھٹہ مالکان کے مطابق مختلف بھٹوں پردوماہ میں 3بلور جلنے سے 18 لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑاہے۔ اس سے قبل زگ زیگ ٹیکنالوجی نیپال میں استعمال کی گئی، نیپال اور پاکستان کے ماحول میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت زگ زیگ ٹیکنالوجی میں مالی مدد کرے اور لورنئی ٹیکنالوجی پر جانے کیلئے 5 سال کا وقت دیا جائے۔