عثمان علیم: سروسز ہسپتال میں9 سال قبل شروع کیا جانے والا ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ مکمل نہ کیا جاسکا، منصوبے میں تاخیر سے لاگت ایک ارب 18 کروڑ 89 لاکھ سے بڑھ کر دو ارب 24 کروڑ 80 لاکھ تک جا پہنچی، منصوبے کی مدت تکمیل میں مزید دو سال کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق پنجاب حکومت اورمحکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کی نااہلی، سروسز ہسپتال میں 2009 میں شروع کیا جانے والا منصوبہ9سال بعد بھی مکمل نہیں کیا جاسکا، منصوبے کے ترقیاتی کام کے سست روی کا شکار ہونے لاگت دوگنی ہو چکی ہے۔ ابتدائی طور پر منصوبے کے لیے ایک ارب 18 کروڑ 89 لاکھ کے فنڈز کی منظوری دی گئی تھی۔ جبکہ 2015 میں منصوبے کو پہلی بار ریوائزڈ کیا گیا جس سے لاگت دو ارب 80 لاکھ تک جا پہنچی۔
حکام کے مطابق یہ منصوبہ 2017 میں مکمل کیا جانا تھا جو کہ نہ ہوسکا اور ایک بار پھر سے منصوبے میں ترمیم کرکے لاگت میں مزید 24 کروڑ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ صوبائی ترقیاتی بورڈ کی جانب سے بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ مزید اضافے کے بعد منصوبے کی کل لاگت دو ارب 24 کروڑ 80 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، لاگت میں اضافے کے ساتھ ساتھ منصوبے کی مدت تکمیل بھی مزید2 سال بڑھا کر 2019 تک کر دی گئی ہے۔ تاحال ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کا صرف گرے سٹرکچر مکمل کیا گیا ہےجبکہ کولنگ ٹاورز اور لفٹوں کی تنصیب کا عمل جاری ہے۔
علاوہ ازیں منصوبے کی لاگت میں اضافی کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ ڈیپارٹمنٹ کے تینوں اطراف کارپٹڈ روڈ ، ایمرجنسی فائر ایگزٹ، ٹیوب لائٹس کی جگہ ایل ای ڈی لائٹس ، اور ہر فلور پر واٹر کولرز کی تنصیب کی جانی ہے۔ جس کے باعث منصوبے کی لاگت میں مزید اضافہ ہوا، ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں ڈیجیٹل ایکسرے، الٹراسائونڈ، فلوروسکوپی، سی ٹی سکین، او پی جی، ایم آر آئی اور ایم آر اے سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔