سٹی42: غزہ میں عارضی فائر بندی سات روز جاری رہنے کے بعد جمعہ کی صبح ٹوٹ گئی اور اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیئے۔ دن بھر جاری رہنے والے ہوائی حملوں میں بچوں سمیت 109 فلسطینیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں 7 روز سے جاری عارضی فائر بندی میں جمعرات کو مزید توسیع نہیں ہو سکی تھی۔ جمعہ کی صبح اسرائیل کی جانب سے یہ الزام سامنے آیا کہ فائر بندی کا وقت ختم ہونے کے بعد حماس کی جانب سے اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر راکٹ فائر کئے گئے ہیں۔ اسرائیل کے کئی علاقوں میں راکٹ حملوں کے سائرن بجتے رہے۔ بعد ازاں اطلاعات ملیں کہ اسرائیل نے غزہ میں بڑے پیمانہ پر بمباری شروع کر دی ہے۔ جمعہ کی شب تک ان حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد عرب میڈیا کے مطابق 109 ہو چکی ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی فائربندی ابتدا میں 4 روز کے لئے ہوئی تھی جس کا آغاز 24 نومبر سے ہوا تھا۔ اس دوران حماس نے اسرائیل کے 50 سے زیادہ بچوں اور عورتوں کو رہا کیا جنہیں 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔ اسرائیل نے اس کے جواب مین 150 فلسطینی قیدیوں کو اپنی جیلوں سے رہا کیا۔ اس فائر بندی میں پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق میں دو مرتبہ توسیع ہوئی اور حماس اور اسلامل جہاد نے اسرائیل کے مزید یرغمالیوں کو رہا کر کے ان کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید اپنے افراد کو رہا کروایا۔ جمعرات کی شب تک حماس اور اسلامل جہاد نے اسرائیل کے مزید یرغمالیوں کو رہا کرنے پر آمادگی ظاہر نہیں کی۔آج جمعہ کی صبح جنگ بندی کا وقت ختم ہوگیا جس میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں7 روز کی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد سےشمالی غزہ میں دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی جارہی ہیں اور اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر فضائی حملے شروع کردیے ہیں۔
جمعہ کو اسرائیلی فوج نے خان یونس کےمشرقی علاقے پر بھی بمباری کی۔فلسطینی میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقےجبالیہ میں بھی ایک گھرکو نشانہ بنایا جب کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج اور حماس کے مابین شدیدجھڑپیں جاری ہیں۔
غزہ میں حماس کی حکومت کی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پربمباری سے کم ازکم 109 فلسطینی شہریوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے جس میں بچے بھی شامل ہیں۔درجنوں فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
غزہ میں فائر بندی کی بحالی کیلئے مذاکرات جاری ہیں: قطر
جمعہ کو قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سےجاری کئے گئےبیان میں غزہ میں جنگ بندی میں توسیع سے متعلق کسی فیصلے پر نہ پہنچنے اور جنگ بندی کے فوری بعد غزہ پر اسرائیلی جارحیت پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
قطر کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ جنگ بندی کی بحالی کے لیے دونوں جانب سے مذاکرات جاری ہیں جب کہ قطر نے یہ بھی واضح کیا ہےکہ وہ اپنے ثالثوں کے ساتھ ایک بار پھر انسانیت کی خاطر جنگ میں وقفے کے اقدامات کی کامیابی کیلئے پرعزم ہے۔
حماس نے مزید یرغمالی رہا نہیں کیے: اسرائیل
یروشلم میں اسرائیل کے وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ حماس نے جنگ بندی کے معاہدےکے مطابق مزید یرغمالی رہا نہیں کیے اور حماس نے اسرائیل پر راکٹ بھی فائر کیے ہیں۔
اسرائیل کے میڈیا کا کہنا ہےکہ جمعہ کی صبح غزہ سے راکٹ فائر کئے گئےجنہیں اسرائیلی فوج نے ٹریس کرلیا جب کہ راکٹ حملے کے بعد علاقے میں سائرن بھی بجائے گئے۔اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف فوجی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا ہے جب کہ اسرائیل نے الزام بھی لگایا کہ حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی پر راکٹ برسائے
اسرائیل کی جنوبی غزہ کے علاقے خالی کرنے کیلئے وارننگ
جمعہ کے روز اسرائیل کی جانب سے طیاروں کے زریعہجنوبی غزہ کے کئی علاقوں پر لیف لیٹ گرائے گئے جن مین ان علاقوں میں مقیم فلسطینیوں سے علاقہ خالی کر دینے کے لئے کہا گیا ہے۔ فائر بندی سے پہلے بھی اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو جنوبی غزہ کے بعض علاقے خالی کرنے کے لئے کہا جا رہا تھا۔ بعد ازاں فائر بندی ہونے کے سبب یہ سلسلہ روک دیا گیا تھا جسے آج دوبارہ شروع کر دیا گیا۔
پاکستان کا غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ
فلسطین کی صورتحال پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو نہتے فلسطینیوں پر دوبارہ بمباری کے آغاز پر سخت مایوسی ہوئی ہے۔ پاکستان مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے، عالمی برادری فلسطینیوں پر جاری بمباری روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔
نیچے پوسٹ کی گئی تصویر الجزیرہ نیوز کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے۔ انٹرنیشنل نیوز ایجنسی اے پی کی جاری کردہ جنوبی اسرائیل میں بنائی گئی اس تصویرمیں غزہ سے حماس کی جانب سے جمعہ کی صبح فائر کئے گئے ایک راکٹ کو اسرائیل میں آتے دیکھا جا سکتا ہے۔