سٹی42: فیصل آباد کے شہر ڈجکوٹ کے چک 271 ر ب میں مہنگائی اور ناداری نے ایک اور گھر اجاڑ دیا۔ بیوی اور 3 نوجوان بیٹیوں کو قتل کرکے گھرانے کے سربراہ نے خود بھی خودکشی کر لی۔
چار افراد کی لاشوں کا پوسٹمارٹم آر ایچ سی ڈجکوٹ میں جاری ہے۔
ڈجكوٹ ،بھڑولیانوالہ میں شوہر نے بیوی اور تین بیٹیوں کو قتل کرکے خودکشی کی اور خودکشی سے پہلے تمام واقعہ کے متعلق خط لکھ کر مسجد کے پیش امام کو دے دیا۔
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ طاہر نامی شخص نے اپنی مسلسل غربت اور ناداری سے تنگ آ کر بیوی اور تین بیٹیوں پر مشتمل ساری فیملی کو زہریلی چیز کھلاکر بے ہوش کر دیا اور بے ہوشی کے دوران قتل کر دیا۔قتل ہونے والوں میں بیوی ناہید ، اٹھارہ سالہ بیٹی رئیسہ،سولہ سالہ حبہ طاہر اوربارہ سالہ زہرہ شامل ہیں۔ متوفی طاہر نے تین بچیوں اور بیری کو قتل کرنے کے بعد ایک خط لکھا جس میں اس نے مسلسل غربت سے گھبرا کر یہ اقدام کرنے کا اقرار تحریر کیا۔ خود بھی زہر کھا لیا اور یہ خط قریبی مسجد کے پیش امام کو دے دیا۔ بعد ازاں وہ خود بھی زہر خورانی سے ہلاک ہو گیا۔
پولیس متوفی طاہر سے خط وصول کرنے والے امام مسجد سمیت خط میں نامزد افراد سے بھی تفتیش کر رہی ہے۔
سی پی اؤ فیصل آباد نے بتایا کہ اس واقعہ کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور تمام قانونی تقاضے پورے کئے جارہے ہیں۔
امام مسجد محمد عثمان کا متوفی کے خط کے حوالے سے بیان سامنے آ گیا ہے۔ امام مسجد نے بتایا ہے کہ متوفی محمد طاہر نے اہل خانہ کو قتل کیا پھر خود بھی زہریلی گولیاں کھائیں،امام مسجد نے بتایا کہ طاہر نےاہل خانہ کو قتل کر کے مسجد میں آکر مجھے تحریر دی۔
متوفی محمد طاہر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ حالات سے تنگ ہوں،قرضہ واپس نہیں کرسکتا، میرے بعد لوگ میری بیٹیوں کو تنگ کرتے۔ اس لیےانکو بھی ساتھ ہی ماررہاہوں۔ میرے بہن بھائیوں کو تنگ نا کریں، وہ لوگ میرا گھرفروخت کریں گے اور گھر فروخت ہونے پر قرض ادا کردیں گے۔