اسحاق ڈار نے ڈالر سے متعلق بیان پر یوٹرن لے لیا

1 Dec, 2022 | 12:43 PM

(مانیٹرنگ ڈیسک)  وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر 200 روپے سے نیچے لانے کے بیان پر یوٹرن لے لیا۔

 کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ توقع تھی کہ ڈالر 200 روپے پر آئے گا، ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کرسکتے، ڈالر افغانستان اسمگل ہورہا ہے، اس اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں،  ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی ادائیگی کی تاریخ 3 سے 5 دسمبر ہے، سکوک کی ادائیگیاں موخر نہیں کریں گے، ایسا کرنے سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں ملکی ساکھ متاثر ہوگی۔

قبل ازیں حرمت سود سے متعلق کانفرنس سے خطاب کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کامالیاتی نظام معاشی ترقی کے لئے اہم ہوتا ہے، شریعت نے سود کی ممانعت کی ہے، سود سے پاک معاشرے کے لئے سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہوگی، 2016 کے بعد سے اسلامی بینکاری کے فروغ کے اقدامات ٹھپ ہوگئے۔ اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک نے سودی نظام پر عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کیں، دونوں سرکاری اداروں کے حوالے سے مجھے تشویش ہوئی۔

اسحاق ڈارنے کہا کہ بینکاری خدمات کا استعمال جدید دور کی ضرورت بن چکا ہے، بینکاری نظام کے ذریعے شفاف لین دین کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، ملک سے سودی نظام کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں، ہم نے پہلے دور حکومت کے بعد سے اسلامی بینکاری کے لئے کوشش کی ہے، اسلامک بینکاری نظام میں چند سال کے دوران 10 گنا سے زیادہ وسعت آئی ہے، اس وقت اسلامی بینکاری 20 سے 25 فیصد ہوگئی ہے۔ 5 سال میں بینکنگ سسٹم کو اسلامی بینکاری میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرنےکے عادی بن چکےہیں، ہم قرضے لے کر اخراجات کرتے ہیں، ہمیں اپنی آمدنی بڑھانی اور اخراجات میں کمی کرنی ہوگی، ہمیں میوچل فنڈز اور انشورنس کے بزنس کو ترقی دینی ہوگی۔

مزیدخبریں