ویب ڈیسک: سپریم کورٹ میں عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔ پانچ رکنی لارجر بنچ کل سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال بنچ کے سربراہ ہوں گے۔ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیی آفریدی بنچ میں شامل ہیں۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بھی بنچ کا حصہ ہونگے۔ عدالت نے مقدمے کے فریقین کو نوٹس جاری کردئیے۔
خیال رہے سابق وزیرِاعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے وکیل سلمان اکرم راجہ کے ذریعے توہینِ عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔ عدالتی کارروائی کے دوران دونوں وکلاء نے عمران خان سے رابطہ نہ ہونے سے آگاہ کیا۔
عمران خان کا جواب میں کہنا تھا کہ عدالت نے حکومت کو وکلاء کی عمران خان سے ملاقات کا انتظام کرنے کا حکم دیا، حکومت نے ملاقات کے عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کی، سوشل میڈیا کی تمام سرگرمیاں دوسری جگہ سے ہو رہی تھیں، عمران خان نے نہیں کہا کہ جیمرز کی وجہ سے کمیونیکیشن ناممکن تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ عمران خان اور سیاسی معاونین وفاقی و صوبائی حکومت کی پُرتشدد کارروائیوں کے سبب دباؤ میں تھے، سیاسی کارکنوں سے عدالت کے زبانی احکامات کا پتہ چلا، سیاسی کارکنوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے راستہ کھولنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالتِ عظمیٰ میں جمع کرائے گئے جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی کے محمود خان لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے ساتھ تھے، ان کے اسکواڈ کے ساتھ موبائل فون جیمرز بھی تھے۔