ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور پولیس آئی جی آفس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے لگی

لاہور پولیس آئی جی آفس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے لگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کوئنز روڈ (عرفان ملک) لاہور پولیس آئی جی آفس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے لگی، شہر میں 84 تھانوں میں سے 44 تھانوں کے ایس ایچ اوز کے عہدے خالی، آئی جی کے سٹینڈنگ آرڈر کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سب انسپکٹرز کو ایڈیشنل ایس ایچ اوز  لگا کر ایس ایچ اوز کا کام لیا جانے لگا۔

پولیس ریکارڈ میں 44 تھانوں کے ایس ایچ اوز کی سیٹیں خالی ہیں، جہاں ایڈیشنل ایس ایچ اوز کام کر رہے ہیں، آئی جی آفس کے سٹینڈنگ آرڈر کے مطابق انسپکٹروں کو ایس ایچ او لگایا جانا تھا لیکن لاہور پولیس کے تھانے ایڈیشنل چارج پر چلنے لگے، 84 تھانوں میں ایس ایچ او ہی تعینات نہیں کیے گئے، سب سے زیادہ ایس ایچ اوز کی سیٹیں سٹی ڈویژن میں خالی ہیں، سٹی ڈویژن کے 14 تھانوں میں ایڈیشنل ایس ایچ اوز کو تعینات کیا گیا ہے۔ 

اقبال ٹاؤن ڈویژن میں صرف ایک تھانے میں ایس ایچ او تعینات جبکہ 9 تھانوں میں ایس ایچ او تعینات ہی نہیں، ماڈل ٹاون ڈویژن کے 12 تھانوں میں سے صرف 6 ڈویژن میں ایس ایچ اوز تعینات ہیں، کینٹ ڈویژن کے 5 تھانوں میں ایس ایچ او کا عہدہ خالی جبکہ صدر ڈویژن کے7 تھانوں میں ایس ایچ اوز کی سیٹیں خالی ہیں، پولیس ریکارڈ کے مطابق سول لائنز میں 3 تھانوں میں ایس ایچ اوکا عہدہ خالی ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ایس پیز انسپکٹرز کو شوکاز نوٹس بھی نہیں دے سکتے اسی لیے ایس ایچ اوسب انسپکٹرز کو تعینات کیا جاتا ہے تاکہ ایس پیز ایس ایچ اوز سے باز پرس کر سکیں۔

  دوسری جانب پنجاب حکومت نے چار پولیس افسران کو ایس پی کے عہدہ پر ترقی دے دی، ترقی پانے والے افسران میں زوہیب نصراللہ رانجھا، کامران حامد، بشریٰ جمیل اور عمارہ شیرازی شامل ہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer