(قیصر کھوکھر) پنجاب کی بیوروکریسی میں بڑھتی ہوئی سیاسی مداخلت سے افسر پریشان، تحفظات سراُٹھانے لگے۔
پنجاب میں نئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے ساتھ ہی تبادلوں کی ہوا چل پڑی، بیوروکریسی کے ساتھ پولیس میں بھی اعلیٰ سطح کے تبادلے کردیئے گئے، حالیہ تبادلوں اور سیاسی رہنماﺅں کے رویئے سے پنجاب کی بیوروکریسی پریشان دکھائی دیتی ہے، انتظامی افسر سیاسی دباﺅ کے باعث بہتر انداز میں کام نہیں کرپا رہے، تحصیل دار، پٹواری، ایس ایچ او، اے سی سمیت دیگر ضلعی اور تحصیل سطح کے افسروں کے انتظامی امور بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
افسروں کا کہنا ہے کہ انتظامی امور میں سیاسی مداخلت سے کارکردگی پر اثر پڑ رہا ہے، سیاسی شخصیات کے کام نہ کرنے پر تبادلہ کردیا جاتا ہے جس سے افسران کا مورال ڈاﺅن ہورہا ہے، افسروں کے مطابق ماضی میں صرف وزیراعلیٰ کا ہی حکم چلتا تھا مگر اب ہر سیاسی رہنما حکم چلاتا ہے جس سے معاملات میں خرابی کا احتمال ہوتا ہے، افسر حالیہ تبادلوں کے بعد توقع کرر ہے ہیں کہ حالات بہتر ہوجائیں گے۔
چیف سیکرٹری نے بھی اجلاس میں افسروں کو ہدایت کی کہ وہ ارکان اسمبلی کے ساتھ احترام سے پیش آئیں مگرکام میرٹ پر ہی کریں۔