ڈومیسائل ختم کرنے کے فیصلے پر شہریوں کا ردعمل

1 Dec, 2018 | 11:43 AM

Sughra Afzal
Read more!

(عثمان علیم) ڈومیسائل ختم کرنے کے حوالے سے گردشی خبروں پر شہریوں کا مثبت ردعمل ، کہتے ہیں کہ  شناختی کارڈ اور ب فارم پر مستقل پتہ موجود ہوتا ہے اس کی موجودگی میں ڈومیسائل کا کوئی جواز ہی نہیں۔ 

سٹی 42 کے مطابق پاکستان میں ڈومیسائل کا اجراء 1951 میں سٹیزن ایکٹ کے تحت عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد بھارت سے ہجرت کرنے والوں کو شہریت کا سرٹیفکیٹ دینا تھا۔ اس دور میں کسی بھی شخص کی یہ واحد سرکاری دستاویز تھی جسے سرکاری ملازمت کے لیے ضروری سمجھا جاتا تھا۔

شہریوں  کا کہنا ہے کہ اب کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر بھی مستقل پتہ درج ہوتا ہے جس کے بعد ڈومیسائل کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔ ڈومیسائل بنوانے کے لیے کم از کم 300 روپے خرچ ہوتے ہیں۔ تاہم بعض دفعہ اس کے حصول کیلئے 2000 روپے تک بھی ادا کرنا پڑتے ہیں۔

 شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا ڈومیسائل ختم کرنے کا فیصلہ بہت اچھا ہے اس سے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ حکومتوں میں بھی ڈومیسائل کو ختم کرنے کی تجاویز زیر غور رہیں مگر عمل درآمد نہ ہو سکا۔

مزیدخبریں