ویب ڈیسک : امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ ہم نے امن کی خاطر فیصلہ کیا کہ تماشا نہیں کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے مری روڈ پر دھرنے کے ساتویں دن اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جوان تو پہلے دن ہی ڈی چوک پہنچ گئے تھے، ہم نے امن کی خاطر فیصلہ کیا کہ تماشا نہیں کریں گے ، ہم نہیں چاہتے تھے کہ پولیس سے لڑ کر، زخمی ہو کر یا زخمی کرکے واپس چلے جائیں۔ ساری سیاسی جماعتوں کے لئے سوال پیدا ہو گیا ہے کہ حمایت کریں تو کیسے اور اگر نہ کریں تو کیا کریں۔ حکومت کے لوگ اس دھرنے میں موجود ہوں گے اس لئے دیکھ لو اور مطالبات مان جاؤ ، پھر مارچ شروع ہو گا ، جس تحریک میں خواتین شامل ہوجائیں تو پورا خاندان شامل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پوچھنا چاہوں گا پاک ایران پائپ لائن گیس کے معاملے پر ایران نے پائپ لائن بچھا دی آپ نے نہیں بچھائی ، اب ایران آپ پر جرمانہ ڈالنا چاہتا ہے وہ جرمانہ آپ کو قبول ہے آئی پی پیز کا جرمانہ قبول کیوں نہیں، آپ کو ایران کا جرمانہ اس لئے قبول ہے کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ آپ ایران سے گیس لیں۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ 8 گھنٹے تک پاکستان اسماعیل ہانیہ کی شہادت سے بے خبر رہا۔ امریکہ کی سرشت میں دہشت گردی ہے اسرائیل کی دہشت گردی کے پیچھے امریکہ ہے ، امریکی عوام کی بات نہیں کرتا امریکی طلباء طالبات نے اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی۔ امریکہ اسرائیل دونوں کو شکست ہو چکی ہے۔ اسرائیل کو عوام پر بمباری کی جرات ہمارے مسلم حکمرانوں کی بے غیرتی سے مل رہی ہے۔ معلوم نہیں راحیل شریف کہاں غائب ہے وہ اپنی نوکری پکی کررہے ہیں۔
فلسطین کی صورتحال پر آنکھ اشک بار ہے۔ امریکہ رب نہیں ہے نہ ہی اسرائیل خدا ہے اللہ سب سے بڑا ہے ۔ مسلمانوں کھڑے ہوجاو جہاں جہاد ہو رہا ہو جہاد کرو ، جہاں سیاست کی ضروت ہے سیاست بھی جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ آزاد کشمیر کسی فوج نے نہیں قبائلیوں نے آزاد کیا۔
جنرل مشرف نے ایک فون پر ہماری غیرت کا سودا کیا تھا، پھر تورا بورا کے بعد امریکہ افغانستان میں بیٹھ گیا، جنرل مشرف کی رجیم نے قوم پرستی کو ہوا دی شائد ان کا منصوبہ ہی یہ تھا، پھر پورے ملک میں انتشار پھیل گیا۔ جب اپنے علاقے میں اپ لوگوں کو مرتے اور لاپتہ ہوتے دیکھتے ہیں تو غصہ آتا ہے، پورے ملک میں لاپتہ افراد کو بازیاب کرویا جائے۔ فوج کو بھی قانون کا احترام کرنا چائیے، مجرم ہے تو عدالت میں پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ چیلنجز بہت ہیں،جماعت اسلامی میں سب کے لیے دروازے کھلے ہیں مشروط شخص کے لئے جگہ نہیں، کوئی یہ کہے کہ الیکشن لڑوا دو تو جماعت اسلامی میں آؤں گا آپ مت آئیں، مشروط شمولیت کی جگہ ہر گز نہیں۔ مڈل کلاس، غریب سب اس جماعت میں دین کی خدمت کی خاطر آئیں گے ۔