درنایاب: کمشنر لاہور نے لاہور میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی، لاہور میں تمام دفاتر کو چھٹی کر دی گئی،تمام دفاتر، سکول بند، آئی جی پنجاب بھی متحرک ہوگئے، اہم ہدایات جاری کرتے کہا سپروائزری افسران بارش زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں مانیٹر کریں۔
تفصیلات کےمطابق کمشنر لاہور زید بن مقصود نے شہریوں کو ہدایات جاری کرتے کہا پریشانی سے بچنے کیلئے لوگ سفر سے گریز کریں،بارش کی وجہ سے بچوں کو گھروں سے باہر مت نکلنے دیں،کمشنر لاہور زید بن مقصود نے واسا ہیڈ آفس کا دورہ بھی کیا جہاں ایم ڈی واسا غفران احمد نے نکاسی آب آپریشن سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بھی بارش کے دوران پنجاب پولیس کے افسران اور جوان کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے،کہا کہ پولیس افسران و اہلکار متاثرہ علاقوں میں مزید مستعد ہو کر ڈیوٹی دیں،سپروائزری افسران بارش زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں مانیٹر کریں، افسران خود فیلڈ میں ریسکیو اینڈ ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لیں، متاثرہ شہریوں کو ریسکیو کرنے میں متعلقہ اداروں کی معاونت کی جا رہی ہے۔
شہر میں ہونے والی موسلا دھار بارش کا پانی ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں داخل ہوگیا، میو ہسپتال کی نئی بننے والی ایمرجنسی میں بارشی پانی کی انٹری ہوچکی ہے،سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی بھی بارشی پانی سے بھر گئی۔
پانی جمع ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات کے ساتھ انفیکشن پھیلنے کا خدشہ ہے،ایمرجنسی اور آئی سی یو میں پانی جانے سے علاج معالجہ متاثر ہیں۔
علاوہ ازیں ہربنس پورہ انڈرپاس بارش کے پانی سے بھر گیا،بارشی پانی جمع ہونے کے باعث انڈرپاس بند کر دیا گیا،ٹریفک پولیس نے انڈرپاس ڈائیورشنز لگا کر بند کر دیا۔