ویب ڈیسک: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افغانستان سے مطالبہ کیا ہےکہ انہیں دہشتگردی کو روکنا چاہی،ےافغانستان سے دہشت گرد سرگرمیوں کے تناظر میں اپنے دفاع کے لیے عالمی قوانین پر عمل کریں گےاگر افغان حکام کارروائی نہیں کرتے تو افغانستان کے اندر کاروائی ہمارا ایک آپشن ہوسکتا ہے لیکن یہ ہمارا آخری آہشن ہو گا۔ نیٹو کی چھوڑا ہوا اسلحہ اور سپلائز بعض جگہوں پر دہشتگردوں کے پاس موجود ہیں۔
دفتر خارجہ میں وزیرخارجہ کے چینج انیشیٹیو کےتناظرمیں تقریب کاانعقاد کیا گیا جس میں دفتر خارجہ حکام اور شراکت داروں نے شرکت کی تقریب سے خطاب میں قائمقام سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ وزیرخارجہ نے دفترخارجہ اور فارن سروسز میں ڈیجیٹل سسٹم کومتعارف کروایا ہے اور 51 میں سے19 منصوبے کامیابی سےمکمل کر لئیے گیےہیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کےاس منصوبے کےتحت ہم نے مختلف انتظامی شعبوں میں بہتری لائی افغانستان سے دہشت گرد سرگرمیوں کے تناظر میں اپنے دفاع کے لیے عالمی قوانین پر عمل کریں گےاگر افغان حکام کارروائی نہیں کرتے تو افغانستان کے اندر کاروائی ہمارا ایک آپشن ہوسکتا ہے لیکن یہ ہمارا آخری آہشن ہو گا
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں دہشتگردی کو روکنا چاہیے پاکستان دہشتگردی کے مقابلے کے لیے افغانستان کو مدد دینے کے لیے تیار ہے نیٹو کی چھوڑا ہواا اسلحہ اور سپلائز بعض جگہوں پر دہشتگردوں کے پاس ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے پاس باجوڑ واقعے کی تعزیت کرنے گیا تھا۔ دہشتگردی کے بارے میں ہماری پالیسی واضح ہے۔ نگران حکومت کے لیے مذاکرات آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں