(ویب ڈیسک)مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا چودھری شجاعت نے 22 سال ایک جماعت چلائی،میں نے کئی بار کہا عمران خان جھوٹ بولتے ہیں اور آج طارق بشیر چیمہ کو سازشی کہا جا رہا ہے،ہماری لیگل ٹیم کام کر رہی ہے، ضرورت پڑی تو عدالت ضرور جائیں گے۔
تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ (ق) کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 20برس سے پارٹی کے امورمیں خود دیکھ رہا ہوں،جتنا پینڈورا بکس کھولیں گے اتنا زیادہ نقصان ہوگا، عمران خان مو نس الہٰی کو نہیں سالک حسین کو وزیر بنانا چاہتےتھے،اس وقت تمام صوبائی صدر ہماری پریس کانفرنس میں موجود ہیں۔
پارٹی کے بانی صدر کو کوئی صوبائی عہدیدار کیسے ہٹا سکتا ہے ،کارکنان لاہور میں پیدا ہونے والی صورتحال سے پریشان تھے،تمام عہدیداران اور مجلس عاملہ کو لاہور آنے کی کالز کی جا رہی ہیں،میں نے چوہدری شجاعت کی منت کی کہ خاندان کو تقسیم ہونے نہ دیں،اپنے خاندان کو مذاق نہ بنائیں،خدا کرے یہ خاندان آج ہی دوبارہ اکٹھا ہو جائے، سوشل میڈیا پر چلنے والی اسٹیبلشمنٹ سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں۔
سیاست میں لوگوں کا گھروں میں آنا جانا لگا رہتا ہے،ہمارے گھر زرداری کے آنے سے کوئی سازش نہیں ہوئی،میں نے کئی بار کہا عمران خان جھوٹ بولتے ہیں اور آج طارق بشیر چیمہ کو سازشی کہا جا رہا ہے، یہ لوگ باز نہ آئے تو بہت سی ایسی باتیں کھلیں گی جو نہیں سامنے آنی چاہییں،سپریم کورٹ کےتفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں،ہماری لیگل ٹیم کام کر رہی ہے، ضرورت پڑی تو عدالت ضرور جائیں گے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا ن لیگ اور ق لیگ ایک ہو سکتی ہے؟ طارق بشیر چیمہ نےجواب دیتے کہا اس پر جواب دینا قبل از وقت ہو گا،ہم نے پہلے سے فیصلہ کر لیا تھا عمران خان کو ووٹ نہیں دیں گے، چودھری شجاعت نے مجھے سب سے پہلے کہا عمران خان کی کابینہ سے استعفیٰ دے دو،میں نے جواب میں کہا پہلے بھی عمران خان کو میں نے ووٹ نہیں دیا،ہم کسی پر الزامات نہیں لگانا چاہتے۔
چودھری شجاعت نے پرویز الہٰی کو کہا تھا میرے وزیر اعلیٰ بنو عمران کے نہیں، چودھری شجاعت اور چودھری پرویز الہٰی سے منجھا ہوا سیاست دان کون ہے۔