شاہد ندیم سپرا: لیسکو چوہنگ سٹور سے کروڑوں روپے کے میٹریل کی چوری کے سکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی، چوری شدہ میٹریل مختلف غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیمز سے برآمد ہونے لگا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اور لیسکو نے چوہنگ کے مختلف علاقوں میں آپریشن کیا، آپریشن کے دوران چوری ہونیوالے ٹرانسفارمرز، پولز اور بجلی کی تاریں برآمد ہونے لگی ہیں۔ کمپنی کے لائن سپرنٹنڈنٹس نے چوری کا میٹریل خرید کر غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو فروخت کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے مالکان نے سستے داموں میٹریل کی خریداری کر کے بجلی کی سپلائی لی، آپریشن کے دوران میٹریل چوری اور دستاویزات جعلی ہونے کے ثبوت بھی منظر عام پر آ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ لیسکو چوہنگ سٹور سے چھ کروڑ چالیس لاکھ روپے کا میٹریل چوری ہوا تھا، ایف آئی اے مقدمہ درج کر کے سٹور ملازمین کو گرفتار کیا، ان گرفتار ملازمین کے بیانات کی روشنی میں مختلف علاقوں میں آپریشن ہونے لگے ہیں۔
دوسری جانب مون سون سیزن لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ملازمین کے لئے وبال جان بنتا جا رہا ہے، کوٹ خواجہ سعید سب ڈویژن کے اسسٹنٹ لائن مین قوانین کے برعکس مرمتی کام کر رہا تھا کہ اس دوران اس کا ہاتھ الیون کے وی کی پنکچر تار سے چھو گیا، جس کی وجہ سے کرنٹ لگا اور وہ شدید زخمی ہو گیا۔
اس دوران بکٹ کرین ڈرائیور نے ظفر خان کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ بھی حادثے کا شکار ہو گیا۔ دونوں زخمیوں کو طبی امداد کے لئے واپڈا ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال جولائی سے لیکر اب تک سات حادثات ہو چکے ہیں جن میں سے تین جاں بحق جبکہ چار زخمی ہوئے ہیں۔