شاہ عالم(راؤ دلشاد) سب گول مال ہے، پلازہ بناؤ، مال کماؤ اور رفو چکر ہوجاؤ، شاہ عالم مارکیٹ میں لاکھوں انسانی زندگیوں سے کھلواڑ کا سلسلہ جاری، شاہ عالم مارکیٹ کے134 پلازوں میں فائر سیفٹی آلات اور ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کا انکشاف، سول ڈیفنس کے سروے نے پلازہ مالکان اور مارکیٹس یونینز کی غفلت اور نااہلی کو بے نقاب کردیا۔
شاہ عالم مارکیٹ کے 23 ہزار ہول سیل یونٹس ہیں جہاں کاروبارکرنے والے دو لاکھ سے زائد افراد کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی گئیں، ڈسٹرکٹ سول ڈیفنس آفیسر عرفان علی کہتے ہیں کہ پلازہ مالکان تعمیر کے بعد دکانیں اور فلورز فروخت کرکے رفو چکر ہوجاتے ہیں، صرف شاہ عالم مارکیٹ میں 152 پلازوں کا سروے کیا گیا تو 134 میں فائر سیفٹی کے آلات ہی موجود نہیں، شاہ عالم مارکیٹ کے صرف 18 پلازوں میں فائر سیفٹی پروٹوکول کو مد نظر رکھاگیا۔
کاروباری افراد کا کہنا ہے کہ حکومت بھی فائر سیفٹی آلات کی عدم دستیابی پر پلازہ مالکان کے خلاف کارروائی کرے، متعدد پلازوں میں مالکان نے پارکنگ کو بھی فروخت کیا، فائر سیفٹی کے آلات کی عدم دستیابی پر نوٹس صرف کرنا چاہیں تو کوئی پلازہ کو اون ہی نہیں کرتا، فائر سیفٹی پروٹوکول پر پورا نہ اترنے والے پلازوں کے نوٹس بذریہ یونین صرف کرنا پڑتے ہیں، پلازہ میں ایمرجنسی ایگزٹ، فائر سیفٹی پروٹوکول کے تحت فائر ہائیڈرنٹس اور آلات ہونا لازمی ہیں، جو شاہ عالم مارکیٹ میں نہیں ہیں،انسانی جانوں کو بچانے کیلئے فائر سیفٹی پروٹوکولز کی خلاف کرنے والے پلازہ مالکان کے خلاف ناصرف قانونی کارروائی ناگزیر ہے بلکہ قانونی شکنی کرنے والے تمام عمارتوں کو سیل بھی کرنا ہوگا تاکہ آتشزدگی کے واقعات سے بچا جاسکے۔