سٹی42: خیبرپختونخوا میں سنی اتحاد کونسل کی صوبائی حکومت نے مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ نون اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی خواتین اور اقلیتی ارکان کو حلف لینے سے روکنے کے لئے اپنے سینیٹ کے امیدواروں کیلئے کل صبح ہونے والی پولنگ کو بھی تعطل کا شکار کر لیا۔
علی امین گنڈاپور کی حکومت نے 8 فروری الیکشن کے بعد قواعد کے مطابق مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی خواتین کو اب تک اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہیں لینے دیا ۔ ان رکن خواتین کو حلف دلانے کے لئے گورنر نے اجلاس طلب کیا تو علی امین گنڈا پور کی حکومت نے اجلاس نہیں ہونے دیا۔ متاثرہ رکن خواتین نے پشاور ہائی کورٹ سے اپنے حلف کے لئے حکمنامہ جاری کروا دیا اس کے باوجود گنڈاپور کی حکومت نے ان رکن خواتین کا حلف نہیں ہونے دیا۔ ان رکن خواتین کا حلف نہ ہونے کی وجہ سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی نشستوں پر کل ہونے والی پولنگ کا عمل تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔آج پیر کے روز بھی دن بھی رکن خواتین کے حلف کا مسئلہ ختم نہیں ہو سکا۔ الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخاباتکے لئے پولنگ مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کے حلف کے بعد کروانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی گیارہ نشستوں پر پولنگ ہونا ہے۔ ان 11 نشستوں میں سے بیشتر سنی اتحاد کونسل کے ہی امیدواروں کا کامیاب ہونا متوقع تھا۔ اب سینیٹ کی 11 نشستوں کے لئے پولنگ ہی کھٹائی میں پڑ گئی۔
سپیکر خیبرپختونخوا نے پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود اپوزیشن جماعتوں کی مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سے حلف نہیں لیا جبکہ الیکشن کمیشن نے بھی واضح الفاظ میں پیغام دیا کہ اگر مخصوص نشستوں پر اپوزیشن کے ممبران سے حلف نہ لیا گیا تو خیبرپختونخوا کی گیارہ نشستوں پر پولنگ ملتوی ہوسکتی ہے۔
سپیکر پشاور اسمبلی نے تعطل کیسے پیدا کیا
سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے مخصوص نشستوں پر منتخب قرار پانے والی رکن خواتین سکی پشاور ہائی کورٹ میں درخواست پر عدالت کا ان کے حق میں فیصلہ آ جانے کے باوجود ان سے حلف نہیں لیا۔ سینیٹ الیکشن سے صرف ایک دن پہلے سپیکر نے آج پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کی جس پر سماعت کل ہوگی اور کل ہی سینیٹ کا الیکشن ہونا تھا۔
الیکشن کمیشن کا تازہ ترین فرمان
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن کا عملہ کل منگل 2 اپریل کو کے پی اسمبلی جائے گا جو بھی صورت حال ہوئی اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔