امریکہ، جرمنی اور اقوام متحدہ کی جانب سے اروند کیجریوال کو رہا کرنے کے مطالبات کے باوجود بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اثر عدالت نے ریاست نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال کا مزید ۱۵ دن کا ریمانڈ دے دیا۔
نئی دہلی کے وزیرِ اعلٰی اروند کیجریوال کو انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحویل کی قانونی مدت ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔مقامی عدالت نے اروند کیجریوال کا مزید 15 دن کا جوڈیشل ریمانڈ دے کر 15 اپریل تک جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ پہلے جرمنی اور امریکہ کی وزارت خارجہ نے اس کے بعد اقوام متحدہ نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجری وال کی گرفتاری کو غیر جمہوری طرز عمل قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
21 مارچ کو نئی دہلی کے وزیرِ اعلی اروند کیجریوال کو سی بی آئی کے مبہم الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔اب تک تحقیقات میں وہی پرانی کہانی سامنے آ سکی ہے جس میں بظاہراروند کیجیروال کے کسی جرم کی نشاندہی نہین ہو رہی۔ اروند کیجریوال نے نئی دہلی ریاست میں شراب فروخت کرنے کے اجازت ناموں کی پالیسی تبدیل کی تھی جس سے پبلک کو تو قدرے آسانی ہوئی تاہم سرکاری ریوینیو کم ہوا تھا، کیجی وال کی ھکومت نے یہ پالیسی از خود بدل دی تھی تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی کے گہرے اثر میں کام کرنے والی سنٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن سی بی آئی نے مبینہ طور پر نریندر مودی حکومت کے ایما پر ان پر نہ صرف مقدمہ بنا دیا بلکہ انہیں بلا ضرورت گرفتار بھی کر لیا۔ اب جبکہ ان کو حراست مین رکھنے کی قانونی مہلت ختم ہو گئی تب بھی ان کا بلا ضرورت 15 دن کا جوڈیشل ریمانڈ کر کے انہین 15 اپریل تک جیل میں بند رکھنے کا انتظام کر دیا گیا۔
بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات جن سے نریندر مودی کا اقتدار رہنے یا ختم ہونے کا فیصلہ ہو گا اس ماہ 19 تاریخ سے شروع ہو رہے ہیں۔ کیجری وال اس وقت جیل میں نہ ہوتے تو کہین نہ کہیں مودی سرکار کے خلاف سیاسی جلسہ کر رہے ہوتے۔
اروند کیجریوال کی گرفتاری پر عالمی برادری کا سخت ردعمل
پہلے جرمنی اور امریکہ ک نے بھارت مین اروند کیجری وال کی گرفتاری کی مذمت کی، اس کے بعد اقوام متحدہ نے بھی اروند کیجری وال کیلئےمنصفانہ، شفاف اور بروقت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔انتخابات میں شکست کے خوف سے مودی سرکار نے بھارت کے اندر خوف و ہراس کی فضا قائم کر رکھی ہے جہاں ان کی کرپشن کو منظر عام پر لانے والوں کی آواز کو دبایا جا رہاہے۔اروند کیجریوال کی گرفتاری پرسیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کےترجمان نے کہا ہے کہ "ہم بھارت سے یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ کیجریوال کا معاملہ انصاف کے اصولوں کے تحت حل کریں گے" وزیراعلیٰ کیجریوال پر منی لانڈرنگ کا الزام لگانے والوں میں سے ایک بی جے پی میں شامل ہو گیا ہے۔دوسری جانب گزشتہ کئی برسوں میں بی جے پی کو کروڑوں روپے کی غیر قانونی فنڈنگ کی گئی ہے ۔