سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی ہائی کورٹ کے 6 معزز ججز کے ساتھ مضبوط کھڑی ہیں۔عید کے بعد جلسے جلوس کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔
سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کے احترام اور آزادی پہ کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ "سنی اتحاد کونسل کے پارلیمنٹیرین کو دھمکی آمیز پیغام یا کال آئی یا پریشر کی کوشش کی گئی تو پارلیمانی پارٹی، سپیکر کو مراسلہ بھیجے گی. سینیٹ چئیرمین اور چیف جسٹس پاکستان کو بھی مراسلہ بھیبیجا جائے گا تاکہ قانونی اقدامات لئیے جا سکیں."
سنی اتحاد کی پارلیمانی کمیٹی کے اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اداروں کو اپنی ساکھ بحال کرنی چاہئے اور غیر جانبدارانہ کرادار ادا کرنا چاہئے۔سیاسی لیڈرز قوم کی عزت اور جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔
پارلیمانی پارٹی نے بانی چئیرمین اور بشری بی بی بشمول تمام اسیران کی رہائی کے لئے کوششیں تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ سنی اتحاد کونسل نے عید کے بعد جلسے جلوس کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ ضمنی الیکشن میں بھرپور شرکت کی جائے گی۔ ضمنی الیکشن کمپئین میں تحریک انصاف کے امیدواروں کی بھرپور سپورٹ کی جائے گی۔۔ اعلامیہ میں دعویٰ کیا گیا کہ گوجرانوالہ سے بلال اعجاز ، لودھراں سے فراز احمد نون اور فیصل آباد سے سعداللہ بلوچ کو گنتی ہرایا گیا۔ دوبارہ گنتی سے ہرانے کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جنہیں دوبارہ گنتی میں شکست دی گئی ان تمام ارکان کو سیٹیں واپس کی جائیں۔