سٹی42: سانحہ 9 مئی کے بعد سے روپوش حماد اظہر عدالت سے ساڑھے چار درجن مقدمات میں ضمانت کروا کر سامنے آ گئے۔
حماد اظہر آج پشاور میں ہائی کورٹ کے احاطہ میں اچانک نمودار ہوئے۔ انہوں نے یہاں راہداری ضمانت کے لئے درخواست دائر کی۔
پنجاب کے سابق گورنر میاں اظہر کے بیٹے، پی ٹی آئی کے رہنما 9 مئی کے حملوں میں کئی مقدمات میں مفرور ہیں اور انسداد دہشتگردی عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کی جائیداد ضبط کرنے کے احکامات جاری کر چکی ہے۔
پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان نے حماد اظہرکی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی جس کے لیے حماد اظہر عدالت میں پیش ہوئے، پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے حماد اظہر کی 51 مقدمات میں راہداری ضمانت منظور کرلی۔
عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب میں حماد اظہر نے کہا کہ روپوشی کے دوران ملک میں ہی تھا، 9 مئی کے حملوں کے ساتھ ٹیکس چوری سے لے کر کئی قوانین کی سنگین نوعیت کی خلاف ورزیوں میں ملوث قرار دیئے گئے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ سے ملک کے قانون کا مذاق بنایا گیا ہے۔ میرے اوپر 51 مقدمات بنائے گئے۔ عدلیہ، جمہوریت اور انسانیت کچھ نہیں چھوڑا گیا ہے، مجھ پر اور میرے گھر والوں پر جو گزارا اس پر دکھ ہے۔ دو تہائی اکثریت سے جیتنے والی جماعت کو ہرایا گیا، دو دن میں پریس کانفرنس کروں گا جس میں تمام تفصیل بیان کروں گا۔