وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سیاست دان بالکل بیک گراؤنڈ میں چلے گئے ہیں اور جج سیاست کر رہے ہیں۔ ملک دیوالیہ ہو چکا ہے، عوام کو فوری ریلیف نہیں دے سکتے۔ دو سال بعد عوام کو بھرپورریلیف دیں گے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ خواجہ آصف نے کہا ایک بڑا طبقہ ٹیکس نہیں دیتا، صرف چند لاکھ لوگ ٹیکس دے رہے ہیں جن میں اکثریت تنخواہ دار لوگوں کی ہے۔ارربوں روپے کے ٹیکس کے کیس عدالتوں میں پینڈنگ پڑے ہیں۔ کیا کسی نے عدلیہ میں سوچا ہے کہ ان کیسوں کے فیصلے کئے جائیں۔ یہ کیس سالہا سال سے پینڈنگ ہیں۔ خواجہ آصف نے پنجابی میں بات کرتے ہوئے کہا "مال لگ گیا ہوا ہے، لوگ (جج) لسی پی کر سو گئے ہوئے ہیں۔"
کہ ایک سے دو سال میں ملک کے معاشی حالات درست ہوں گے اور عوام کو بھر پور ریلیف ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہت بڑا طبقہ ٹیکس نہیں دیتا جن میں ریٹیلر اور ہول سیلر شامل ہیں، ٹیکس صرف چند لاکھ لوگ دیتے ہیں ، ان میں بھی بڑی تعداد تنخواہ دار طبقے کی ہے۔ ایک ہی طبقہ پر زیادہ دیر تک بوجھ نہیں ڈال سکتے ملک دیوالیہ ہو جائے گا، بلکہ میں سمجھتا ہوں دیوالیہ ہو چکا ہے۔ اس صورتحال میں کوئی بری ریلیف فوری طور پر نہیں دی جا سکتی تاہم جیسی پالیساں بن رہی ہیں دو سال میں عوام کو بھرپور ریلیف دیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت سیاست سیاست کھیل رہے ہیں۔ سیاست دان تو بیک گراؤنڈ میں چلے گئے ہیں اور عدلیہ سیاست میں لیڈ لے رہی ہے۔ اربوں روپے کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں برسوں سے زیر التوا ہیں،فیصلے نہیں ہو رہے۔ "مال لگا دا ہیگا اے، لوک لسی پی کے سوں گئے نیں"