سٹی42: سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہےکہ کشمور، گھوٹکی، جیکب آباد اور سکھر میں بدامنی ہے، ان علاقوں میں اسلحہ بظاہر قبائلی تنازعات کی وجہ سے جمع ہوا ہے، لیکن یہ سمجھ نہیں آرہا ڈاکوؤں کے پاس ملٹری طرز کا اسلحہ کیسے پہنچ رہا ہے.
کندھ کوٹ میں میڈیا کے نمائندوں سےگفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ پہلے تو ہم پر الزام لگتے تھےکہ ہم سیاسی لوگ ہیں امن امان کو بہتر نہیں کر رہے تو ہمارے بعد سندھ میں نگران حکومت نے 6 ماہ میں کون سی امن امان کی صورتحال کو بہتربنایا؟
نیچے تصویر میں کچے کے ڈاکوؤں کو ایک جدید ہیوی مشین گن اور راکٹ لانچروں کی نمائش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پچھلی حکومت میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کرنے کے لئے وفاقی حکومت کو ہم نے ملٹری اسلحہ کی درخواست کی تھی اور اب بھی ملٹری کے اسلحہ کے لیے درخواست کریں گے، ہمارے پاس فنڈز کا کوئی ایشو نہیں ہے۔لیکن سمجھ نہیں آرہا ڈاکوؤں کے پاس ملٹری طرز کا اسلحہ کیسے پہنچ رہا ہے؟
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ قبائلی تنازعات کو ختم کرنے کے لیے مقامی سرداروں سے مدد لی جائےگی، حالات پہلے ہی خراب تھے سندھ میں نگراں حکومت میں پہلے سے زیادہ خراب ہوئے۔
کچے کے ڈاکوؤں سے برآمد ہونے والے ہیوی اسلحہ میں امریکی اسلحہ بھی شامل
واضح رہے کہ مراد علی شاہ کی گزشتہ وزارت اعلیٰ کے دوران بھی کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشنوں میں جزوی کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ جولائی 2023 میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن مین پکڑے گئے اسلحہ میں اینٹی ائیر کرافٹ گنیں بھی شامل تھیں۔ نیچے تصویریں ڈاکوؤں سے پکڑے گئے اسلحہ کی ہیں۔