(مانیٹرنگ ڈیسک) نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے بچھڑوں کو اپنے پیاروں سے ملانے کیلئے احسن اقدام شروع کر دیئے۔ محسن نقوی نے '' میرا پیارا '' ایپ کو جلد فنکشنل کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب پولیس نے بچھڑوں کو اپنے پیاروں سے ملانے کیلئے پبلک ایپ ”میرا پیارا“ پر کام شروع کر دیا۔”میرا پیارا“ ایپ کے ذریعے گمشدہ بچوں، بزرگوں، ڈیمنشیا، شیزوفرینیا کے مریضوں کو ورثاء سے ملوایا جائے گا۔ ایپ میں گمشدہ بچے اور ان افراد کے لواحقین کا بائیو ڈیٹا، تصاویر، فنگر پرنٹ، شناختی کارڈ اورب فارم کی تفصیلات شامل ہوں گی۔ گمشدہ بچوں اور ان کے لواحقین کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کروائے جائیں گے۔
محسن نقوی کی ہدایت کے مطابق پنجاب بھر کے تھانوں میں گمشدگی کی رپورٹس کا ڈیٹا تیار کیا جائے گا۔ یتیم خانوں، دارالامان اور دیگر اداروں میں مقیم بچوں، افراد کا ڈیٹا بھی ”میرا پیارا“ ایپ پر لوڈ ہو گا۔ شہری اپنے موبائل فون، فرنٹ ڈیسک، تحفظ مرکز اور خدمت مرکز کے ذریعے گمشدگی کی رپورٹ ”میرا پیارا“ پر لوڈ کرسکیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے گوجرانوالہ کے 6 سال سے گمشدہ بچے کو ورثاء سے ملانے پر سی ٹی او لاہور کی کاوشوں کی تعریف کی۔ سپیشل بچے کی تلاش کرتے کرتے والد اللہ کو پیارا ہوگیا اور والدہ دربدر پھرتی رہی۔ سپیشل بچہ 6 سال سے گوجرانوالہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں اپنے پیاروں کی راہ دیکھ رہا۔ محسن نقوی نے دورہ گوجرانوالہ میں معصوم بچے کے ورثاء کی تلاش کی ہدایت کی تھی۔
دوسری جانب نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت لاہور کے ڈویلپمنٹ پراجیکٹس پر وسائل کے منصفانہ استعمال کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، عامر میر، ڈاکٹر جمال ناصر، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، سی سی پی او لاہور، متعلقہ سیکرٹریز، کمشنر لاہور ڈویژن، چیئرمین پی آئی ٹی بی، ایم ڈی پنجاب سیف سٹی اتھارٹی اور متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں ایل ڈی اے کو کیولری گراونڈ انڈر پاس کی فنڈنگ سی بی ڈی یا کنٹونمنٹ سے کرانے کا ٹاسک دیا گیا جبکہ بیدیاں انڈر پاس منصوبے کو ڈی ایچ اے سے سو فیصد فنڈنگ کرانے کا ٹاسک سونپا گیا۔ اس سے قبل مین بلیوارڈ تا ڈی ایچ اے سگنل فری کوریڈور براستہ کیولری حکومت پنجاب کی فنڈنگ سے ہونا تھا۔
بیدیاں روڈ پر انڈر پاس پر ڈی ایچ اے 50 فیصد فنڈنگ پر آمادہ ہوا ہے، ایپ ڈی اے حکام کو اب ڈی ایچ اے سے سو فیصد فنڈنگ کے لئے معاملات طے کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔ نواز شریف انٹرچینج پر بیدیاں انڈر پاس 80 فیصد ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کے لئے فائدہ مند ہے۔ کیولری گروانڈ سے گزرنے والی ٹریفک بھی ڈیفیس کینٹ اور سی بی ڈی کے لئے فائدہ مند ہوگی۔
نگران حکومت نے کیولری گراونڈ منصوبہ سو فیصد سی بی ڈی کو اون سورس خود مکمل کرنے کا بھی آپشن دیا۔ سی بی ڈی کے انکار کی صورت میں منصوبے میں پچاس فیصد فنڈنگ کے لئے کنٹونمنٹ حکام سے بات چیت کی جائے گی۔