(جمال الدین جمالی)زیادتی کیس کی مدعی اور اہل۔خانہ اپنے بیانات سے منحرف،سیشن عدالت نے زیادتی کیس میں ملوث ساٹھ سالہ ملزم ذولفقار کو بری کر دیا.
تفصیلات کےمطابق عدالت نے گیارہ سالہ لڑکی ایشا فاطمہ سے زیادتی کرنے کے کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے مقدمہ مدعیہ اور گواہان کے منحرف ہونے پر ملزم کو شک کا فاٸدہ دیتے ہوٸے بری کر دیا، ایڈیشنل سیشن جج محمد یسین موہل نے کیس پر فیصلہ سنایا ملزم ذوالفقار کے خلاف تھانہ سٹی راٸیونڈ نے زیادتی کا مقدمہ درج کر رکھا ہے لڑکی نے عدالت میں پیش ہو کر کہا ساٸلہ مقدمہ کی پیروی نہیں کرنا چاہتی ,عدالت ملزم کو بری کرے تو کوئی اعتراض نہیں ہو گا، ملزم کے وکیل نے کہا مقدمہ مدعیہ مقدمہ کی پیروی نہیں کرنا چاہتی عدالت ملزم کو مقدمہ سے بری کرنے کا حکم دے، تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم کو بری کر دیا۔
واضح رہے کہ ایک ایسا ہی واقعہ مارچ کے پہلے ہفتے آیاتھا،24 سالہ لڑکی سے سوتیلے والد نے زیادتی کی تھی، لڑکی بیان قلمبند کرانے سیشن عدالت پہنچی توپہلے بیان سے منحرف ہوگئی، اس کا کہنا تھا ہے کہ غصے میں سوتیلے والد پر زیادتی کا الزام لگایا، ملزم بے گناہ ہے بری کر دیا جائے۔ اقصیٰ بی بی نے اپنے سوتیلے والد جمشید کے خلاف 2018 میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ ملزم ایک سال عدالتی مفرور اور اشتہاری ہے۔ مدعی لڑکی اقصیٰ سیشن عدالت میں پیش ہوئی اور عدالت کے روبرو اپنا بیان قلمبند کرایا تھا۔
لڑکی زیادتی سے متعلق اپنے پہلے بیان سے منحرف ہوگئی اور کہا کہ میرے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی، میں نے غصے میں ایف آئی آر درج کرائی۔ اقصیٰ بی بی نے اپنے بیان میں کہا کہ غلطی کا احساس ہوگیا ہے، سوتیلے والد کو بری کر دیا جائے۔