ملک اشرف: ساؤتھ افریقین نیشنل خاتون کو پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کا معاملہ، خاتون نے گڑھی شاہو پولیس کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، عدالت نے سی سی پی او لاہور سمیت دیگر فریقین سے رپورٹ طلب کرلی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے ساؤتھ ایشین نیشنل نظمیرہ احمد کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار خاتون نے موقف اختیار کیا کہ اس کی عبدالرحمان نامی پاکستانی سے شادی ہوئی۔ میرے خاوند نے ساؤتھ افریقہ میں منشیات فروش مافیا کو گرفتار کروانے میں ایف بی آئی، یو ایس اے اور افریقی پولیس کی مدد کی۔ افریقہ میں گرفتار ہونیوالے ملزموں کی گرفتاری کیلئے ان کے سر کی قیمت بھی مقرر تھی۔
افریقہ میں ملزموں کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں میرے خاوند اور سسرالیوں کو پولیس ہراساں کرنے لگی۔ گڑھی شاہو پولیس نے نو مارچ کو ہمارے گھر ریڈ کیا اور ہراساں کیا۔ خاتون کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس کو درخواستگزار اور اس کے خاندان کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے۔
لاہور ہائیکورٹ میں ہی ڈپٹی ڈائریکٹر اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شاہد وحید نے اوورسیز پاکستانی محمد اکرم کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیاگیا کہ اسنے اوورسیز ہاوسنگ فاونڈیشن سکیم کے تحت دس مرلہ پلاٹ کے حصول کیلئے درخواست دی۔ تمام قواعد و ضوابط پورے کرنے کے باوجود پلاٹ کا قبضہ نہیں دیا گیا۔اس نے داد رسی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن کو زیر التواء درخواست کے فیصلے کا حکم دیا۔عدالت کے 21جنوری 2021 کے حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا۔ درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ حکم عدولی پر ڈپٹی ڈائریکٹر اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔