(ملک اشرف) پٹواری بھرتی نہ کرنے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے حکم عدولی کے الزام میں ڈی سی نارووال کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا، عدالت نے ڈی سی نارووال ظہیر حسین سے جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد وحید نے شہباز احمد کی درخواست پر سماعت کی، درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ میرٹ پر پورا اُترنے کے باوجود اسے پٹواری بھرتی نہیں کیا گیا، پٹواری بھرتی نہ ہونے پر داد رسی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے ڈی سی نارووال کو زیر التواء درخواست پر فیصلے کا حکم دیا تھا، عدالت کے 4 دسمبر 2019 کے حکم کی ابھی تک تعمیل نہیں کی جا رہی۔
درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ حکم عدولی ڈی سی نارووال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے واجد علی سمیت 28 سکول ملازمین کی درخواست پر بھی سماعت کی۔ درخواستگزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وہ فیصل آباد کے مختلف سکولوں میں گارڈز سمیت مختلف عہدوں پر کام کر رہے ہیں، ان کو حکومتی پالیسی کے تحت ریگولر نہیں کیا گیا، متعلقہ افسران کو درخواستیں دیں، داد رسی نہ ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے سیکرٹری تعلیم اور ڈی سی فیصل آباد کو زیر التواء درخواستوں پر فیصلے کا حکم دیا، عدالت کے 28 فروری 2021 کے حکم کی تعمیل نہیں کی جا رہی۔
درخواستگزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ حکم عدولی پر سیکرٹری تعلیم اور ڈی سی فیصل آباد سمیت دیگر کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے سیکرٹری تعلیم فخرالدین اور ڈی سی محمد علی سمیت دیگر کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔